ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک ننھا سا گاؤں تھا جہاں بچے رات کو آسمان پر چمکتے چاند کو دیکھ کر خواب سجاتے تھے۔ سب بچوں کو لگتا تھا کہ چاند ایک جادوئی جگہ ہے، جہاں پریاں رقص کرتی ہیں اور ستارے گیت گاتے ہیں۔

گاؤں میں ایک بچہ تھا جس کا نام احمد تھا۔ احمد ہمیشہ سوچتا تھا کہ چاند پر کیا ہوتا ہوگا؟ وہ ہمیشہ اپنی دادی اماں سے چاند کی کہانی سننے کی ضد کرتا۔ دادی اماں کہتی، “چاند ایک بہت خوبصورت جگہ ہے، لیکن وہاں جانا بہت مشکل ہے۔”

ایک رات احمد اپنے بستر پر لیٹا ہوا چاند کو دیکھ رہا تھا۔ اچانک، اسے ایک نرم روشنی محسوس ہوئی جو اس کے کمرے میں بھر گئی۔ جب اس نے دیکھا تو ایک چھوٹا سا روشن پرندہ اس کے پاس آیا۔ پرندہ بولنے لگا:
“احمد، میں چاند کا پیامبر ہوں۔ اگر تمہارے دل میں ہمت ہو تو میں تمہیں چاند کی سیر پر لے چلتا ہوں۔”

احمد حیرت اور خوشی سے بولا، “واقعی؟ لیکن چاند تک پہنچنا کیسے ممکن ہے؟”
پرندہ مسکرایا اور کہا، “صرف اپنی آنکھیں بند کرو اور میری باتوں پر یقین رکھو۔”

احمد نے اپنی آنکھیں بند کیں، اور جب اس نے انہیں دوبارہ کھولا تو وہ چاند کی نرم اور روشن زمین پر تھا! وہاں ہر طرف سفید روشنی پھیلی ہوئی تھی، اور وہ پریاں اور ستارے دیکھ سکتا تھا جن کے بارے میں اس نے خواب دیکھا تھا۔

چاند پر ایک بوڑھا، دانا انسان رہتا تھا جسے “چاند کا بابا” کہا جاتا تھا۔ چاند کے بابا نے احمد کو خوش آمدید کہا اور کہا، “احمد، تم زمین کے پہلے انسان ہو جو چاند پر آیا ہے۔ یہاں کا راز یہ ہے کہ صرف وہی یہاں آ سکتا ہے جس کے دل میں سچائی اور معصومیت ہو۔”

احمد نے چاند کے بابا سے بہت سی باتیں کیں اور اس نے جانا کہ چاند نہ صرف ایک خوبصورت جگہ ہے بلکہ یہ بچوں کے خوابوں کو روشن کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

جب صبح کا وقت آیا، تو پرندہ احمد کو واپس زمین پر لے آیا۔ احمد نے اپنی دادی کو اپنی چاند کی کہانی سنائی، لیکن کسی نے اس کی بات پر یقین نہ کیا۔ مگر احمد کے دل میں چاند کی یادیں ہمیشہ جگمگاتی رہیں، اور وہ جانتا تھا کہ خواب دیکھنے والے ہمیشہ کچھ خاص حاصل کرتے ہیں۔

سبق: خواب دیکھنا اور ان کا پیچھا کرنا ہمیں ہمیشہ کچھ نہ کچھ نیا سکھاتا ہے۔ خواب ہماری دنیا کو روشن کرتے ہیں، جیسے چاند رات کو روشن کرتا ہے۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here